پاکستان نے ورلڈکپ کی تاریخ ہی بدل ڈالی۔ بھارت کے خلاف ورلڈکپ میں شکستوں کا داغ دھو ڈالا۔
پاکستان نےٹاس جیت کر بھارت کو پہلے بلے بازی کی دعوت دی۔ شاہین شاہ آفریدی کے محض پہلے ہی اوور کی چوتھی گیند پرروہت شرما وکٹوں کے سامنے پیڈ لانے کی پاداش میں پویلین واپس لوٹ گئے۔ تیسرے اوور کی پہلی ہی گیند پر شاہین شاہ آفریدی نے کے ایل راہول کو بھی بولڈ کرڈالا جب اسکور بورڈ پر محض چھے رنز ہی تھے ۔
اکتیس رنزپر بھارت کی تیسری وکٹ گری جب حسن علی نے سوریاکمار یادیو کو رضوان کے ہاتھوں کیچ آوٹ کرواڈالا۔ پھر بھارتی بلے باز ریشابھ پنٹ اور کپتان ویرات کوہلی کے درمیان پچاس رنز کی پارٹنرشپ نے بھارتی بیٹنگ لائن کو کچھ سنبھالا دیا ۔
ریشابھ پنٹ زیادہ دیر تک اپنے آپ کو قابو میں نارکھ سکے اور اننگز کے بارہویں اوور میں حسن علی کو دو چھکے لگا کر اپنے خطرناک عزائم کا اظہار کیا۔ مگر بالکل اگلے ہی اوور میں شاداب خان نے خطرناک ہوتے ہوئے ریشابھ پنٹ کو اپنے جال میں پھنسایا اور چوراسی رنز پر بھارت کی چوتھی وکٹ گرگئی۔
رویندرا جدیجہ نے کریز سنبھالی اور اننگز کو ایک سو پچیس رنز تک لے کر آئے مگر وہ بھی کپتان کوہلی کو بیچ منجدھار میں چھوڑ کر چلتے بنے ۔ اب کریز پر ہاردک پانڈیا نے کپتان کو جوائن کیا مگر اگلے ہی اوور میں کپتان بھی بھارتی ناو پار نا لگا پائے۔
بھارتی اننگز کے اختتام پر اسکور بورڈ پر 151 رنز کا مجموعہ تھا جسے پاکستانی بلے بازوں نے عبور کرنا تھا۔
اس کے بعد جو ہوا وہ پاکستان کرکٹ کی تاریخ میں سنہری حروف سے لکھا جانا چاہیے۔ پاکستان نے نا صرف ورلڈکپ میں بھارت سے ہارنے کی روایت توڑی اور تاریخ بدل ڈالی بلکہ پاکستان کے افتتاحی بلے بازوں نے ہی 151 رنز کا ہدف جس آسانی سے حاصل کیا وہ قابل تعریف تھا۔
محمد رضوان جو بھارت کے خلاف کسی بھی مقابلے میں پہلی بار میدان میں اترے تھے ان کی لاجواب بلے بازی کا بھارتی باولرز کے پاس کوئی جواب نا تھا۔ دوسری جانب کپتان بابر اعظم نے بھی کیا ہی خوبصورت شاٹس کھیل کر ایک اچھے ٹوٹل کو نہایت ہی آسان بنا ڈالا۔
محمد رضوان نے 55 گیندوں پر 79 رنز کی شانداز اننگز کھیلی جس میں تین چھکے اور چھے چوکے شامل تھے جبکہ کپتان بابر اعظم نے 52 گیندوں پر 68 رنز کی شاندار اننگز کھیل کر پاکستان کوورلڈکپ کی تاریخ میں پہلی بار فتح دلوائی۔ بابر اعظم کی شاندار اننگز میں دو چھکے اور چھے چوکے شامل تھے۔
شاہین شاہ آفریدی کو لاجواب باولنگ پر مین آف دی میچ کے اعزاز سے نوازا گیا۔ شاہین شاہ آفریدی نے اپنے مقررہ چار اوورز میں محض 31 رنز دے کر بھارت کے تین نمایاں بلے بازوں کو پویلین کی راہ دکھائی تھی۔