پاکستان کرکٹ بورڈ کے زیر اہتمام کھیلے جانے والے انڈر 13 اور انڈر 16 ٹورنامنٹس میں خیبرپختونخواہ کی جانب سے بڑے کھلاڑی کھلانے کا انکشاف ہوا ہے۔
انڈر 13 اور انڈر 16 کے ٹورنامنٹس میں تقریبا ساڑھے چار سو کھلاڑی شریک ہیں اور ٹورنامنٹس کراچی اور ملتان میں جاری ہیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے خبرکا فوری نوٹس لیتے ہوئے کراچی اور ملتان میں جاری نیشنل انڈر 13 اور نیشنل انڈر 16 ٹورنامنٹس معطل کردئیے ہیں۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے جاری بیان میں معطلی کی وجہ کراچی اور ملتان میں جاری ٹورنامنٹس میں زائد العمر کھلاڑیوں کی شرکت ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے بیانیے کے مطابق انڈر 13 اور انڈر 16 کے ٹورنامنٹس پی سی بی کے پاتھ ویز پروگرام کا اہم جزو ہیں، لہٰذا ان ٹورنامنٹس کی ساکھ کو بچانے کے لیے صرف مستحق کھلاڑیوں کو ہی کھیلنے کی اجازت دی جا سکتی ہے۔
پی سی بی نے دونوں ٹورنامنٹس میں شرکت کرنے والے تمام کھلاڑیوں کی بون ایج ٹیسٹنگ کا تیسرا راؤنڈ کروانے کا فیصلہ کیا ہے، جس کی بنیاد پر نئی ٹیموں کی تشکیل کے بعد یہ ٹورنامنٹس آئندہ ہفتے دوبارہ سے شروع ہوں گے۔
انڈر 16 ٹورنامنٹ میں ہر ایسوسی ایشن کی دو ٹیموں کے 300 کھلاڑی شرکت کررہے ہیں، لہٰذا وہاں بون ایج ٹیسٹنگ کا عمل منگل سے بدھ تک جاری رہے گا۔ اسی طرح کراچی میں انڈر 13 کے 150 کھلاڑیوں کی بون ایج ٹیسٹنگ منگل کو مکمل کرلی جائے گی۔
ان بون ایج ٹیسٹ میں زائدالعمر قرار پانے والے کھلاڑیوں کو ان ٹورنامنٹس میں شرکت کی اجازت نہیں ہوگی۔ تاہم ان کھلاڑیوں کو اپیل کے لیے 2 روز تک کا وقت دیا جائے گا، جہاں انہیں دوبارہ بون ایج ٹیسٹنگ یا درست برتھ سرٹفیکیٹ اور متعلقہ دستاویزات جمع کروانے کی آپشن دی جائے گی۔
جب تک ٹورنامنٹس کا دوبارہ آغاز نہیں ہوتا، اس وقت تک تمام ٹیمیں کراچی اور ملتان میں ہی ٹھہریں گی جہاں انہیں پی سی بی کے مقررہ کوچز کی زیرنگرانی ٹریننگ کی اجازت ہوگی۔
ندیم خان، ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس پی سی بی
ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس پی سی بی ندیم خان کا کہنا ہے کہ ویڈیو شواہد سے تصدیق ہوئی ہے کہ کچھ زائد العمر کھلاڑی انڈر 13 اور انڈر 16 ٹورنامنٹس میں حصہ لے رہے ہیں، لہٰذا ان ایونٹس کو معطل کرنا اور بون ایج ٹیسٹنگ کے نئے راؤنڈ کا آغاز کرنا ہی درست ہوگا۔
ندیم خان نے کہا کہ پی سی بی زائدالعمر کھلاڑیوں کو نظام میں موجود خامیوں کا فائدہ اٹھانے اور مستحق کھلاڑیوں کی حوصلہ شکنی کی اجازت نہیں دے سکتا۔
ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس کا کہنا ہے کہ غلط عمر کے ساتھ ایج گروپ کرکٹ کھیلنا ایک مجرمانہ جرم ہے جو ہمارے نظام کو متاثر کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان ٹورنامنٹس کی ساکھ کے تحفظ کے لیے درستگی کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی سی بی اب بون ایج ٹیسٹنگ کا تیسرا راؤنڈ کرے گا۔ اس راؤنڈ میں جس کھلاڑی کا بھی جرم ثابت ہوگا اسے ٹورنامنٹ سے باہر کردیا جائے گا جبکہ پی سی بی کے زیر اہتمام آئندہ ایونٹس میں اس کھلاڑی کی شرکت سے متعلق فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ پی سی بی موجودہ نظام کا دوبارہ جائزہ لینے کے بعد اس کے پروٹوکولز مزید سخت کرکے اسے مربوط بنانے کی کوشش کرے گا۔ جہاں صرف درست عمر والے کھلاڑیوں کو ہی ایونٹس میں شرکت کی اجازت ہوگی۔