آسٹریلیا نے تیسرے ٹیسٹ میچ میں میزبان پاکستان کو 115 رنز سے شکست دے ڈالی۔ پاکستان کی پوری ٹیم 351 رنز کے تعاقب میں محض 235 رنز ہی بنا سکی۔ آسٹریلیا تیسرا ٹیسٹ میچ جیت کر ٹیسٹ سیریز بھی اپنے نام کرنے میں کامیاب ہوگیا۔
پانچویں دن کے آغاز میں پاکستان نے 73 رنز بغیر کسی نقصان کے بنا رکھے تھے اور اسے جیت کے لیے 278 رنز درکار تھے۔ امام الحق اور عبداللہ شفیق کی جوڑی 77 رنز تک برقرار رہی اور عبداللہ شفیق ایک باہر جاتی گیند کو چھیڑکر پویلین چلتے بنے۔ جس کے بعد اظہر علی بھی کریز پر تھوڑی دیر کے ہی مہمان ثابت ہوئے۔ کپتان بابر اعظم نے امام الحق کے ساتھ مل کر سکور آگے بڑھایا۔ امام الحق نصف سنچری اسکور کرنے کے بعد ناتھن لیون کا شکار بنے۔ فواد عالم پوری سیریز کی طرح آخری اننگز میں بھی کچھ خاص کرنے میں ناکام ہوئے تو محمد رضوان بھی مشکل گھڑی میں کپتان کا ساتھ چھوڑ گئے۔ ایسے میں ٹیل اینڈر آف سپنر ساجد خان نے بابر اعظم کا کچھ ساتھ دیا اور اسکور 213 رنز تک پہنچایا۔ ناتھن لیون کی ایک مشکل گیند بابر اعظم روکنے میں ناکام رہے اور سلپ پر سٹیو اسمتھ کو کیچ دے کر میچ بھی دے گئے۔ اگلے ہی اوور میں ساجد خان کیچ آوٹ ہوئے تو کپتان پیٹ کمنز نے بقیہ کھلاڑیوں کو آوٹ کیا اورمیچ باآسانی جیت کر سیریز اپنے نام کرلی۔
پیٹ کمنز نے دوسری اننگز میں تین کھلاڑیوں کو آوٹ کیا جبکہ ناتھن لیون چار کھلاڑیوں کا شکار کرنے میں کامیاب ہوئے۔ پیٹ کمنز کو میچ میں آٹھ وکٹیں حاصل کرنے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ جبکہ آسٹریلوی اوپنر عثمان خواجہ کو سیریز میں شاندار بلے بازی کرتے ہوئے 496 رنز اسکور کرنے پر سیریز کے بہترین کھلاڑی کے اعزاز سے نوازا گیا۔ عثمان خواجہ کے 496 رنز میں دو سنچریاں اوردو نصف سنچریاں شامل ہیں۔